مرگ خودی
خودي کي موت سے مغرب کا اندروں بے نور
خودي کي موت سے مشرق ہے مبتلائے جذام
خودي کي موت سے روح عرب ہے بے تب و تاب
بدن عراق و عجم کا ہے بے عروق و عظام
خودي کي موت سے ہندي شکستہ بالوں پر
قفس ہوا ہے حلال اور آشيانہ حرام
خودي کي موت سے پير حرم ہوا مجبور
کہ بيچ کھائے مسلماں کا جام ہ احرام