عہدِ طفلی
تھے ديارِ نو زمين و آسماں ميرے ليے
وسعتِ آغوشِ مادر اِک جہاں ميرے ليے
تھی ہر اک جنبش نشانِ لطفِ جاں ميرے ليے
حرفِ بے مطلب تھی خود ميری زباں ميرے ليے
درد ، طفلی ميں اگر کوئی ُرلاتا تھا مجھے
شورشِ زنجيرِ در ميں لطف آتا تھا مجھے
تکتے رہنا ہائے! وہ پہروں تلک سُوئے قمر
وہ پھٹے بادل ميں بے آوازِ پا اُس کا سفر
پوچھنا رہ رہ کے اُس کے کوہ و صحرا کی خبر
!اور وہ حيرت دروغِ مصلحت آميز پر
آنکھ وقفِ ديد تھی ، لب مائلِ گفتار تھا
دل نہ تھا ميرا ، سراپا ذوقِ استفسار تھا
مشکل الفاظ کے معنی
عہدطفلی: بچپن کا زمانہ، دیار نو: نۓ ملک، نئ دنیا، مادر: ماں، جنبش: ہلنے کی حالت، لطف جاں: روح کے لیے مزے کی بات، شورش: شور، زنجیردر: دروازے کی کنڈی، پہروں تلک: بڑی دیر تک، سوۓ قمر: چاند کی طرف، پھٹابادل: ٹکڑیوں میں بٹا بادل کہ کہیں ہواور کہیں نہ ہو، آوازپا: پاؤں کی چاپ، رہ رہ کے: گھڑی گھڑی، بار بار، کوہ: پہاڑ، دروغ مصلحت آمیز: ایسا جھوٹ جس میں کوئی بھلائی ہو، وقف دید: دیکھنے میں مصروف، لب: ہونٹ، مائل گفتار: بولنےکو تیار، ذوق استفسار: سوال کرتے رہنے/پوچھتے رہنے کا لطف
...................
TRANSLITERATION
------------------