غلاموں کي نماز
ترکي وفد ہلال احمر لاہور ميں
کہا مجاہد ترکي نے مجھ سے بعد نماز
طويل سجدہ ہيں کيوں اس قدر تمھارے امام
وہ سادہ مرد مجاہد ، وہ مومن آزاد
خبر نہ تھي اسے کيا چيز ہے نماز غلام
ہزار کام ہيں مردان حر کو دنيا ميں
انھي کے ذوق عمل سے ہيں امتوں کے نظام
بدن غلام کا سوز عمل سے ہے محروم
کہ ہے مرور غلاموں کے روز و شب پہ حرام
طويل سجدہ اگر ہيں تو کيا تعجب ہے
ورائے سجدہ غريبوں کو اور کيا ہے کام
خدا نصيب کرے ہند کے اماموں کو
وہ سجدہ جس ميں ہے ملت کي زندگي کا پيام