Menu

A+ A A-

پرواز

 

کہا درخت نے اک روز مرغ صحرا سے
ستم پہ غم کدئہ رنگ و بو کي ہے بنياد
خدا مجھے بھي اگر بال و پر عطا کرتا
شگفتہ اور بھي ہوتا يہ عالم ايجاد

ديا جواب اسے خوب مرغ صحرا نے
غضب ہے ، داد کو سمجھا ہوا ہے تو بيداد
جہاں ميں لذت پرواز حق نہيں اس کا
وجود جس کا نہيں جذب خاک سے آزاد

Dervish Designs Online

IQBAL DEMYSTIFIED - Andriod and iOS