ہر اک مقام سے آگے گزر گيا مہ نو
- Parent Category: با ل جبر یل
- Hits: 9373
- Print , Email
ہر اک مقام سے آگے گزر گيا مہ نو
کمال کس کو ميسر ہوا ہے بے تگ و دٔو!
نفس کے زور سے وہ غنچہ وا ہوا بھی تو کيا
جسے نصيب نہيں آفتاب کا پرتو
نگاہ پاک ہے تيری تو پاک ہے دل بھی
کہ دل کو حق نے کيا ہے نگاہ کا پيرو
پنپ سکا نہ خياباں ميں لالہ دل سوز
کہ ساز گار نہيں يہ جہان گندم و جو
رہے نہ ايبک و غوری کے معرکے باقی
ہميشہ تازہ و شيريں ہے نغمہ خسرو