مناصب
ہوا ہے بندئہ مومن فسوني افرنگ
اسي سبب سے قلندر کي آنکھ ہے نم ناک
ترے بلند مناصب کي خير ہو يارب
کہ ان کے واسطے تو نے کيا خودي کو ہلاک
مگر يہ بات چھپائے سے چھپ نہيں سکتي
سمجھ گئي ہے اسے ہر طبيعت چالاک
شريک حکم غلاموں کو کر نہيں سکتے
خريدتے ہيں فقط ان کا جوہر ادراک