حضرت انسان
- Parent Category: ارمغان حجاز - اردو
- Hits: 55422
- Print , Email
جہاں ميں دانش و بينش کي ہے کس درجہ ارزاني
کوئي شے چھپ نہيں سکتي کہ يہ عالم ہے نوراني
کوئي ديکھے تو ہے باريک فطرت کا حجاب اتنا
نماياں ہيں فرشتوں کے تبسم ہائے پنہاني
يہ دنيا دعوت ديدار ہے فرزند آدم کو
کہ ہر مستور کو بخشا گيا ہے ذوق عرياني
يہي فرزند آدم ہے کہ جس کے اشک خونيں سے
کيا ہے حضرت يزداں نے درياؤں کو طوفاني
فلک کو کيا خبر يہ خاکداں کس کا نشيمن ہے
غرض انجم سے ہے کس کے شبستاں کي نگہباني
اگر مقصود کل ميں ہوں تو مجھ سے ماورا کيا ہے
مرے ہنگامہ ہائے نو بہ نو کي انتہا کيا ہے؟