Menu

A+ A A-

خلوت

 

رسوا کيا اس دور کو جلوت کي ہوس نے
روشن ہے نگہ ، آئنہ دل ہے مکدر

بڑھ جاتا ہے جب ذوق نظر اپني حدوں سے
ہو جاتے ہيں افکار پراگندہ و ابتر

آغوش صدف جس کے نصيبوں ميں نہيں ہے
وہ قطرہ نيساں کبھي بنتا نہيں گوہر

خلوت ميں خودي ہوتي ہے خودگير ، و ليکن
خلوت نہيں اب دير و حرم ميں بھي ميسر

Dervish Designs Online

IQBAL DEMYSTIFIED - Andriod and iOS