آج وہ کشمير ہے محکوم و مجبور و فقير
- Parent Category: ارمغان حجاز - اردو
- Hits: 8310
- Print , Email
آج وہ کشمير ہے محکوم و مجبور و فقير
کل جسے اہل نظر کہتے تھے ايران صغير
سينہء افلاک سے اٹھتي ہے آہ سوز ناک
مرد حق ہوتا ہے جب مرعوب سلطان و امير
کہہ رہا ہے داستاں بيدردي ايام کي
کوہ کے دامن ميں وہ غم خانہء دہقان پير
آہ! يہ قوم نجيب و چرب دست و تر دماغ
ہے کہاں روز مکافات اے خدائے دير گير؟