Logo

سلطانی

 

کسے خبر کہ ہزاروں مقام رکھتا ہے
وہ فقر جس ميں ہے بے پردہ روح قرآنی
خودی کو جب نظر آتی ہے قاہری اپنی
يہی مقام ہے کہتے ہيں جس کو سلطانی
يہی مقام ہے مومن کی قوتوں کا عيار
اسی مقام سے آدم ہے ظل سبحانی
يہ جبر و قہر نہيں ہے ، يہ عشق و مستی ہے
کہ جبر و قہر سے ممکن نہيں جہاں بانی
کيا گيا ہے غلامی ميں مبتلا تجھ کو
کہ تجھ سے ہو نہ سکی فقر کی نگہبانی
مثال ماہ چمکتا تھا جس کا داغ سجود
خريد لی ہے فرنگی نے وہ مسلمانی
ہوا حريف مہ و آفتاب تو جس سے
رہی نہ تيرے ستاروں ميں وہ درخشانی
------------------------

رياض منزل (دولت کد ہ سرراس مسعود)بھوپال ميں لکھے گئے

Website Version 4.0 | Copyright © 2009-2016 International Iqbal Society (formerly DISNA). All rights reserved.