Logo

مسولينی

 

اپنے مشرقي اور مغربي حريفوں سے


کيا زمانے سے نرالا ہے مسوليني کا جرم
بے محل بگڑا ہے معصومان يورپ کا مزاج
ميں پھٹکتا ہوں تو چھلني کو برا لگتا ہے کيوں
ہيں سبھي تہذيب کے اوزار ! تو چھلني ، ميں چھاج
ميرے سودائے ملوکيت کو ٹھکراتے ہو تم
تم نے کيا توڑے نہيں کمزور قوموں کے زجاج؟
يہ عجائب شعبدے کس کي ملوکيت کے ہيں
راجدھاني ہے ، مگر باقي نہ راجا ہے نہ راج
آل سيزر چوب نے کي آبياري ميں رہے
اور تم دنيا کے بنجر بھي نہ چھوڑو بے خراج
تم نے لوٹے بے نوا صحرا نشينوں کے خيام
تم نے لوٹي کشت دہقاں ، تم نے لوٹے تخت و تاج

پردہ تہذيب ميں غارت گري ، آدم کشي
کل روا رکھي تھي تم نے ، ميں روا رکھتا ہوں آج

---------

ء کو بھوپال (شيش محل) ميں لکھے گئے1935 اگست 22

Website Version 4.0 | Copyright © 2009-2016 International Iqbal Society (formerly DISNA). All rights reserved.