Logo

ايک مکالمہ

 

اک مرغ سرا نے يہ کہا مرغ ہوا سے
پردار اگر تو ہے تو کيا ميں نہيں پردار

گر تو ہے ہوا گير تو ہوں ميں بھی ہوا گير
آزاد اگر تو ہے ، نہيں ميں بھی گرفتار

پرواز ، خصوصيت ہر صاحب پر ہے
کيوں رہتے ہيں مرغان ہوا مائل پندار؟

مجروح حميت جو ہوئی مرغ ہوا کی
يوں کہنے لگا سن کے يہ گفتار دل آزار

کچھ شک نہيں پرواز ميں آزاد ہے تو بھی
حد ہے تری پرواز کی ليکن سر ديوار

واقف نہيں تو ہمت مرغان ہوا سے
تو خاک نشيمن ، انھيں گردوں سے سروکار

تو مرغ سرائی ، خورش از خاک بجوئی
ما در صدد دانہ بہ انجم زدہ منقار

Website Version 4.0 | Copyright © 2009-2016 International Iqbal Society (formerly DISNA). All rights reserved.