Logo

انسان

 

منظر چمنستاں کے زيبا ہوں کہ نازيبا
محروم عمل نرگس مجبور تماشا ہے

رفتار کی لذت کا احساس نہيں اس کو
فطرت ہی صنوبر کی محروم تمنا ہے

تسليم کی خوگر ہے جو چيز ہے دنيا ميں
انسان کی ہر قوت سرگرم تقاضا ہے

اس ذرے کو رہتی ہے وسعت کی ہوس ہر دم
يہ ذرہ نہيں ، شايد سمٹا ہوا صحرا ہے

چاہے تو بدل ڈالے ہیئت چمنستاں کی
يہ ہستی دانا ہے ، بينا ہے ، توانا ہے

Website Version 4.0 | Copyright © 2009-2016 International Iqbal Society (formerly DISNA). All rights reserved.