Logo

فضول خرچی ایک برائی

 


کتاب: اٹھو کہ وقت قیام آیا
مصنف: جناب ادریس آزاد

 

 

 

فضول خرچی ایک برائی

(پرائمری لیول)

صدرِ عالیجا! جنابِ عزِتِ مَن ! السّلام

اے جلیسِ مہرباں! اے رشکِ گلشن ! السّلام

میری تقریر کا عنوان ہے ’’فضول خرچی ایک برائی‘‘۔ مگر میں کہتا ہوں کہ فضول خرچی صرف برائی ہی نہیں بہت بڑا گناہ ہے۔ قرآنِ پاک میں فضول خرچی یعنی اسراف کواتنی بار برا کہا گیا ہے کہ جس کا کوئی حساب نہیں۔

’’وَلَا تُسْرِفُوْا‘‘

’’وَلَا تُسْرِفُوْا‘‘

کی صداؤں سے بھرا پڑا ہے کلامِ الٰہی۔ ’’وَلَا تُسْرِفُوْا‘‘ کا مطلب ہے ’’اور فضول خرچی نہ کرو۔ اسراف نہ کرو۔‘‘

شاعر کہتا ہے:۔

جس نے اللہ پاک کے انعام کو ضائع کیا

اس نے خود اپنا عمل نامہ غلط شائع کیا

صدرِعالیجا! …

 ہمیں اپنی زندگی کیسے گزارنی چاہیے؟ ہم زندگی گزارنے کیلئے کون سے نمونے کو اپنا ئیں ؟

میرے عزیز دوستو! …

 حضور صلی اللہ علیہِ وسلم ہمارے لیے بہترین نمونہ ہیں۔انہوں نے ہمیشہ قنا عت پسندی،کفا یت شعاری اور میانہ روی کو اپنایا اور ہمیں بھی تلقین کرتے رہے۔ اگر ہم ان کی زندگی کو اپنا لیں تو ہم فلاح پا سکتے ہیں۔

آپ مجھے ایک بات بتائیں…؟اگر آپ کو کوئی آدمی ایک ہزار روپیہ انعام دے اور پھر وہ دیکھے کہ آپ نے وہ سارے پیسے فضول کاموں میں ضائع کردیے تو اُس کے دل پر کیا گزرے گی؟ اللہ تعالیٰ نے ہمیں صحت، دولت، مال ، متاع، کھلونے، جانور، پیشہ اور نہ جانے کتنی نعمتوں سے نوازا ہے۔ مگر ہم ہیں کہ اُن کی قدر نہیں کرتے بلکہ انہیں ضائع کرتے ہیں۔

؎اے میری قوم کے بچو! یہ بات تو طے ہے

فضول خرچی  بڑا ظلم ہے،  بری شئے ہے

 

٭٭٭٭٭٭٭

 

Website Version 4.0 | Copyright © 2009-2016 International Iqbal Society (formerly DISNA). All rights reserved.